Friday, July 23, 2010

آہ ! بیچارہ

پاکستان میں ایک شخص پایا جاتا ہےـ جسے جناب زرداری صاحب کی عنایت سے بار بار اعلٰی عہدوں سے نوازا جاتاہےـمگر وہ شخص ہے کہ چند ماہ سے زیادہ اپنے عہدے پر ٹکتا ہی نہیں (لگتا ہے کہ اس کے پاؤں میں چکر یے) وہ اپنی طرف سے اس مقولے پر عمل کرتا ہے کہ حرکت میں برکت ہے مگر اس کی ہر حرکت الٹی اس کے گلے میں پڑ جا تی ہے ـ
جی جناب! آپ صحیح سمجھے سینیٹر سردار لطیف احمد کھو سہ کی بات ہو رہی ہے ـ جنہیں زرداری صا حب کی نظر عنایت سے اٹا رنی جنرل آف پاکستان کے اعلٰی عہدے سے نوازا گیا تھا مگر صا حب موصوف نے سپریم کورٹ میں کر پشن کا تاج اپنے سر پر سجا لیا ـ عنقرعب تھا کہ گردن زنی قرار پاتے کہ سید یوسف رضا گیلانی نے چیف جسٹس آف پاکستان کی منّت سماجت کر کے گلو خلاصی کروائ ـ ذرا کمر ہی سیدھی کی تھی کہ زرداری صاحب نے اگلے مشن پر روانہ کر دیا کہ وزیر اعظم کو آئ ٹی کے معاملات میں مشا ورت سے نوازئے لیکن کھو سہ صا حب نے صرف مشا ورت پر اکتفا نہ کیابلکہ وزیر کے اختیارات بھی سنبھا ل لیے ـ بس یہیں سے رسوائ کے اک نئے باب کا آغاز یوتا یےـ
موصوف نے آئ ٹی کے میدان میں وہ اندھیر نگری مچائ کہ الامان والحفیظ ـ کہ بہ امر مجبوری گیلانی صا حب کو کھو سہ صا حب سے وزارت کے اختیارات چھیننا پڑے حا لانکہ اندھیر نگری تو وزیر پانی و لوڈ شیڈنگ نے بھی مچا ئ ہوئ ہے ـ مگر لگتا ہے کہ کھوسہ صا حب کچھ اس بے ڈھنگے انداز میں چاند ماری کرتے ہیں کہ اپنے ساتھ ساتھ وزیر اعظم کے لئے بھی رسوائ کا سامان پیدا کر لیتے ہیں ـ
پتہ نہیں کھوسہ صاحب کو عقل کب آئے گے اور اگر اپنا تجربہ اس میدان میں کام نہیں آرہا تو اپنے ہم عصروں راجہ پرویز اشرف،جاکھرانی صاحب،میاں منظور احمد وٹو،بدنام زمانہ ایل ـاین ـجی کی امپورٹ کے ذمہ دار سید نوید قمر یا اپنے وزیر ریلوے غلام احمد بلور کی شاگردی اختیار کرلیں اور ان کے وسیع تجربے سے کچھ سبق سیکھ لیں ـ تو قوی امکان یے کہ مستقبل میں رسوا نہیں ھوںگے ـ
ویسے قصور کھسہ صاحب کا بھی نہیں ھے کہ بندے کو پھلی دفعہ طاقت اور اختیار ملے تو وہ اپنی جیبیں جلد ازجلد بھرنے کی کوشش کر تا ہے لیکن اب امید کی جا سکتی ہے کھوسہ صاحب نے ماضی کے تجربات سے بیت کچھ سیکھا ہوگا اور اگر زرداری صاحب نے ایک دفعہ پھر عنایت کی تو پاکستان کی عوام کو کھوسہ صاحب مایوس نہیں کریںگے--

0 comments:

Leave a comment